یہ خط جنبش نہیں زلزلہ ہے، یہ خط خبر نہیں بھونچال ہے، یہ خط لرزش نہیں تاریخی کروٹ ہے۔ ہر کوئی سہم گیا تھا، صحافی بھونپو بن گئے تھے، سیاستدان چاپلوس بن گئے تھے، بیوروکریٹ اور پولیس اچھی پوسٹنگ اور GOR میں گھر لینے کیلئے کوئلوں کی دلالی میں منہ کالا کروا رہے تھے، عدالتیں سُن ہو گئی تھیں، آسمان خوفناک سیاہی سے رنگ چکا تھا، ریاست کا ہر عضو عضوِ معطل ہو چکا تھا اور سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ اس ملک کا کیا بنے گا؟ یہ کیسے چلے گا؟ یہ کیسے بچے گا؟ لیکن خدا کی قسم ایک عرصہ بعد آج لگا ہے کہ یہ ملک اب بچ سکتا ہے۔ یہ ملک اب ویسے چلے گا جیسے اسے چلنے کا حق ہے۔
@ameerabbas84 بس یہ لوگ یہ نہیں جانتے کہ
@ameerabbas84 تمام وکلاء اور عوام ججز کے ساتھ کھڑے ہوں اور قاضی فائز اور عامر فاروق سے استعفی ا کا مطالبہ کریں۔
@ameerabbas84 کھٹمل ایرانی یوتھیے کو تو یے لکھتے ہوئے ہی ارگیزم ہو گیا ہوگا 😂
This message is a powerful reminder of how certain events can shape our perceptions and actions. Its crucial to navigate such moments with thoughtfulness and integrity, ensuring our responses contribute positively to the larger tapestry of society.