نواز شریف صاحب آپ نے اقتدار کیلئے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ بھی قربان کیا، اقتدار کیلئے جنرل باجوہ اور جنرل فیض کے احتساب سے بھی پیچھے ہٹ گئے، اقتدار کیلئے دو سال میں ہر غیر جمہوری اور غیر آئینی کام پر بھی چُپ رہے اور آخر میں نہ سادہ اکثریت مل سکی اور نہ ہی وزیر اعظم بن سکے۔ میاں صاحب کیا ہی بہتر ہوتا کہ آپ اقتدار کیلئے سمجھوتہ کرنے کے بجائے civilian supremacy کیلئے ہی جنگ لڑتے رہتے، جنرل باجوہ جیسے کرداروں کو expose کرتے، مقتدرہ کے غیر آئینی کردار کیخلاف سڑکوں پر نکلتے۔ آپ تو 5 سال کہتے رہے کہ جنرل باجوہ اور فیض نے آپکو اقتدار سے نکالا، یہ مجرم ہیں اور انہیں معاف کر دینا ظلم ہو گا۔ میاں صاحب یہ کیسا مجرم ہے کہ جسے آپ اور آپکے بھائی نے خوش کرنے اور اقتدار لینے کیلئے پہلے extension دی۔ یہ کیسا مجرم ہے کہ جب آپکا بھائی وزیراعظم بنا تو آپ اور آپکی بیٹی نے اس مجرم کیخلاف مصلحت کے تحت خاموشی اختیار کر لی اور 16 ماہ کے اقتدار میں اس مجرم کو نشان عبرت بنانے کے بجائے غیر جمہوری قوتوں کی چاپلوسی شروع کر دی۔ میاں صاحب، ابھی بھی وقت ہے اقتدار کے پیچھے بھاگنے کے بجائے Civilian Supermacy کیلئے کھڑے ہو جائیں
@ameerabbas84 شیروانی کا شوق سب سمجھوتے کروا دیتا ہے